(آفتابِ
رسالت کا فاران کی چوٹیوں سے طلوع)
یہاں تک کہ جب عمر شریف چالیس برس کو پہنچی تو حسبِ معمول آپ ایک روز غارِ حرا میں تشریف فرما تھے کہ ایک فرشتہ اندر آیا اور سلام کیا اور پھر یہ کہا کہ اقراء پڑھیۓ۔ آپ نے فرمایا میں پڑھ نہیں سکتا۔ اس پر فرشتہ نے پکڑ کر آپ ﷺ کو اس شدت سے دبایا کہ آپ فرماتے ہیں کہ میری مشقت کی کوئ انتہا نہ رہی۔ اور اس کے بعد چھوڑ دیا اور کہا اقراء۔ میں نے پھر وہی جواب دیا کہ میں نہیں پڑھ سکتا، حتی کہ فرشتہ نے تیسری بار مجھ کو پکڑا اور اسی شدت سے دبایا اور چھوڑ دیا اور
یہ کہا کہ پڑھو۔ آیتِ شریفہ کا ترجمہ،
" آپ اپنے پروردگار کی مدد سے پڑھیۓ جو خالق
ہے تمام کائنات کا خصوصاً انسان کا جس کو خون کہ لوتھڑے سے پیدا کیا۔ آپ پڑھیے کہ
آپ کارب بہت ہی کریم ہے جس نے قلم سے علم سکھلایا اور انسان کو وہ چیزیں بتلائیں
جن کو وہ نہیں جانتا تھا"
بعدازاں آپ گھر تشریف لاۓ اور بدن مبارک پر لرزہ
اور کپکپی تھی، آتے ہی حضرت خدیجہ سے فرمایا مجھ کو کچھ اوڑھاؤ۔ جب کچھ دیر بعد وہ
گھبراہٹ اور پریشانی دور ہوئ تو تمام واقعہ حضرت خدیجہ سے بیان کیا اور یہ کہا کہ
مجھ کو اندیشہ ہوا کہ میری جان نہ نکل جاۓ۔
ترجمہ: "اے محمد ہم تم پر ایک ثقیل اور گراں
کلام نازل کریں گے"۔
حدیثِ مبارک کا ترجمہ:
" اورجبریل ظاہر ہوۓ منجانبِ اللّہ آپ کو
منصبِ نبوت ورسالت کی بشارت دی یہاں تک کہ آپ مطمئن ہو گۓ پھر کہا کہ پڑھو۔ آپ نے
فرمایا کس طرح پڑھو۔ جبریل نے کہا آپ اپنے پروردگار کی مدد سے پڑھیۓ جو
خالق ہے تمام کائنات کا خصوصاً انسان کا جس کو خون کہ لوتھڑے سے پیدا کیا۔ آپ
پڑھیۓ کہ آپ کا رب بہت ہی کریم ہے جس نے قلم سے علم سکھلایا اور انسان کو وہ چیزیں
بتلائیں جن کو وہ نہیں جانتا تھا آپ نے اللّہ کے پیغام کو قبول کیا اور واپس ہوۓ۔ راستہ میں جس شجر اور حجر سے آپ
کا گزر ہوتا وہ آپ کو السلامُ علیک یارسول اللّہ کہتا۔ پس اس طرح آپ شاداں و فرحاں
اپنے گھر واپس آۓ اور یہ یقین کۓ ہوے تھے کہ اللّہ تعالی نے آپ کو شئ عظیم عطا
فرمائ(نبوت ورسالت)۔"
حدیثِ مبارک کا ترجمہ:
" آپ نے تمام واقعہ حضرت خدیجہؓ سے بیان کیا'
حضرت خدیجہؓ نے کہا مبارک ہو اور آپ کو بشارت ہو' خدا کی قسم اللّہ تعالی آپ کے
ساتھ سواۓ خیر اور بھلائ کے کچھ نہ کرے گا۔ جو منصب اللّہ کی جانب سے آپ کے پاس
آیا ہے اس کو قبول کیجیۓ وہ بلاشبہ حق ہے اور پھر کہتی ھوں کہ آپ کو بشارت ہو آپ
یقیناً اللّہ کے رسول برحق ہیں۔"
حوالہ جات: صحیح بخاری، بدءالوحی، کتاب التفسیر،
کتاب التعبیر، سورۃ العلق، سورۃالمزمل، ابنِ شہاب زہریؒ سے مروی
Comments
Post a Comment