
﷽
مقاطعہ بنی ہاشم
(سلسلہ وار)
(آخری قسط)
جب یہ پانچ آدمی اس عہد کے
توڑنے پر آمادہ ہو گۓ تو سب نے ایک زبان ہو کر یہ کہا کہ کل جب سب جمع ہوں' اس وقت
اس کا ذکر اٹھایا جاۓ۔ زہیر نے کہا ابتداء میں کروں گا' صبح ہوئ اور لوگ مسجد میں
جمع ہوۓ' زہیر اٹھے اور کہا اے اہلِ مکّہ بڑے افسوس اور غیرت کی بات ہے کہ ہم تو
کھائیں پیئں' پہنیں' نکاح' بیاہ کریں اور بنو ہاشم فاقہ سے مریں۔ خدا کی قسم جب تک
یہ صحیفہ قاطعہ اور ظالمہ چاک نہ کیا جاۓ گا میں اسی وقت تک نہ بیٹھوں گا۔ ابوجہل
نے کہا خدا کی قسم یہ عہد نامہ کبھی نہیں پھاڑا جاسکتا۔ زمعہ بن الاسود نے کہا خدا
کی قسم ضرور پھاڑا جاۓ گا' جس وقت یہ عہد نامہ لکھا گیا تھا ہم اس وقت راضی نہ
تھے۔ ابوالجنتری نے کہا زمعہ سچ کہتا ہے ہم بھی راضی نہ تھے' مطعم نے کہا بے شک یہ
دونوں سچ کہتے ہیں۔ ہشام بن عمرو نے پھر اس کی تائید کی' ابوجہل مجلس کا یہ رنگ
دیکھ کر حیران رہ گیا اور یہ کہا کہ یہ تو رات کا طے کیا ہوا معاملہ معلوم ہوتا
ہے۔
اسی اثنا میں رسول اللہﷺ نے ابوطالب
کو یہ خبر دی کہ اس عہد نامہ کو باستشناء اسماءالہی کیڑوں نے کھا لیا ہے اور باسمک
الھم کے علاوہ جو بطورعنوان ہر تحریر کے شروع میں لکھا جاتا تھا تمام حروف کو کیڑے
چاٹ گۓ ہیں۔
ابوطالب نے یہ واقعہ قریش کہ
سامنے بیان کیا اور کہا میرے بھتیجے نے آج ایسی خبر دی ہے اور میرے بھتیجے نے کبھی
جھوٹ نہیں بولا اور نہ ان کی کوئ بات آج تک غلط ثابت ہوئ' اؤ بس اسی پر فیصلہ ہے۔
اگر محمد(ﷺ) کی خبر صحیح اور سچ نکلے
تو تم اس جورو ستم سے باز آؤ' اگر غلط نکلے تو محمد(ﷺ) کو تمہارے حوالے کرنے کے
لۓ بالکل تیار ہوں' چاہے تم ان کو قتل کرنا اور چاہے زندہ چھوڑنا۔ لوگوں نے کہا اے
ابوطالب آپ نے بے شک انصاف کی بات کہی اور اسی وقت عہد نامہ منگایا گیا'دیکھا
واقعی سواۓ خدا کے نام کے تمام حروف کو کیڑوں نے کھا لیا تھا' دیکھتے ہی ندامت اور
شرمندگی سے سب کی گردنیں جھک گئیں' اس طرح اس ظالمانہ عہد نامہ کا خاتمہ ہوا۔ 10
نبوی میں ابوطالب اور آپ کے تمام رفقاء اس درہ سے باہر آۓ' بعدازاں ابوطالب حرم
میں پہنچے اور بیت اللہ کا پردہ پکڑ کر ابوطالب اور ان کے رفقاء نے یہ دعا مانگی'
اے اللہ جن لوگوں نے ہم پر ظلم کیا اور ہماری قرابتوں کو قطع کیا اور ہماری آبروؤں
کو حلال سمجھا' ان سے ہمارا بدلہ اور انتقام لے۔
حوالہ
جات: طبری۔ ابن ہشام۔ سیرۃ النبیﷺ۔۔۔۔۔
پچھلی قسط کو پڑھنے کے لۓ نیچے دۓ گۓ لنک کو کاپی کر کے
URL میں کھولیں۔
http://bitblogger7.blogspot.com/2017/08/blog-post_18.html
Comments
Post a Comment